اس نامراد دل کی تمنا بھی ہائے ہائے
اس نامراد دل کی تمنا بھی ہائے ہائے
کھاتا ہے چوٹ کرتا ہے شکوہ بھی ہائے ہائے
تسکین تیرے ذکر سے ہوتی تو ہے مگر
چبھتا ہے دل میں ہجر کا کانٹا بھی ہائے ہائے
میں دل کی تیرگی سے کروں جنگ ہر گھڑی
دنیا میں ہر طرف ہے اجالا بھی ہائے ہائے
یادوں کا تیری دل میں پرندہ مقیم ہے
چھوڑے کبھی نہ مجھ کو اکیلا بھی ہائے ہائے
برسوں کسی نظر کا میں کرتا رہا طواف
لیکن رکھا گیا مجھے پیاسا بھی ہائے ہائے
بربادیوں کا میری تماشا یہ دیکھتا
غیروں کے ساتھ میرا وہ اپنا بھی ہائے ہائے
جنت کو لوگ بھول گئے جس کو دیکھ کر
کتنی عجب جگہ ہے یہ دنیا بھی ہائے ہائے
تو ہی اکیلا درد کا مارا نہیں ہے سعدؔ
کرتا نہیں مگر کوئی اتنا بھی ہائے ہائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.