اس نئے غم سے کنارہ بھی تو ہو سکتا ہے
اس نئے غم سے کنارہ بھی تو ہو سکتا ہے
عشق پھر ہم کو دوبارہ بھی تو ہو سکتا ہے
آپ اندازہ لگاتے رہیں بس جگنو کا
مری مٹھی میں ستارہ بھی تو ہو سکتا ہے
کیا ضروری ہے کہ یہ جان لٹا دی جائے
اس کی یادوں پہ گزارا بھی تو ہو سکتا ہے
دل کی بستی سے سر شام جو اٹھا ہے دھواں
اچھے موسم کا اشارہ بھی تو ہو سکتا ہے
آپ کو ہم سے محبت بھی تو ہو سکتی ہے
اور محبت میں خسارہ بھی تو سکتا ہے
یہ جو پھیلا ہے فلک تک شب ہجراں کا غبار
مری وحشت کا نظارہ بھی تو ہو سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.