Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس نے دل سے نکال رکھا ہے

اقبال پیام

اس نے دل سے نکال رکھا ہے

اقبال پیام

MORE BYاقبال پیام

    اس نے دل سے نکال رکھا ہے

    کس مصیبت میں ڈال رکھا ہے

    غور سے دیکھ اس کی آنکھوں میں

    روشنی کا کمال رکھا ہے

    اس سے ہوتی نہیں ملاقاتیں

    اس نے وعدوں پہ ٹال رکھا ہے

    میرے آنگن میں کیا خوشی آئے

    سامنے غم کا جال رکھا ہے

    وہ ہمیں پوچھنے نہیں آتا

    ہم نے جس کو سنبھال رکھا ہے

    اس کی ہم اس ادا پہ ہیں قربان

    رابطہ تو بحال رکھا ہے

    یہ کسی طور کھل نہیں پاتا

    کس نے کس کا خیال رکھا ہے

    اس کدورت سے مجھ کو ملتا ہے

    جیسے شیشے میں بال رکھا ہے

    جس کا اپنا نہیں جواب کوئی

    اس کے آگے سوال رکھا ہے

    اے پیامؔ اس کی بھی خبر لے لو

    کر کے جس نے نڈھال رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے