اس نمائش گاہ میں کب تک ہوس کاری کروں
اس نمائش گاہ میں کب تک ہوس کاری کروں
کوئی تحفہ لے کے گھر چلنے کی تیاری کروں
سکۂ جعلی کو اپنی آستیں ہی میں رکھوں
راہ کے اندھے بھکاری سے نہ عیاری کروں
جاہلوں کے شہر میں سب سے بڑا جاہل ہوں میں
کیوں نہ اپنے نام کا سکہ یہاں جاری کروں
صاحبان شہر میں اتنی جسارت بھی کہاں
یہ بھی نیکی ہے جو اقرار گنہ گاری کروں
جسم اس کی گود میں ہو روح تیرے روبرو
فاحشہ کے گرم بستر پر ریاکاری کروں
یا خدا وہ زندگی کی آخری ہی رات ہو
کوئی مجبوری نہ ہو اور خود سے غداری کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.