اس قدر بھی تو نہ جذبات پہ قابو رکھو
اس قدر بھی تو نہ جذبات پہ قابو رکھو
تھک گئے ہو تو مرے کاندھے پہ بازو رکھو
بھولنے پائے نہ اس دشت کی وحشت دل سے
شہر کے بیچ رہو باغ میں آہو رکھو
خشک ہو جائے گی روتے ہوئے صحرا کی طرح
کچھ بچا کر بھی تو اس آنکھ میں آنسو رکھو
روشنی ہوگی تو آ جائے گا رہرو دل کا
اس کی یادوں کے دیے طاق میں ہر سو رکھو
یاد آئے گی تمہاری ہی سفر میں اس کو
اس کے رومال میں اک اچھی سی خوشبو رکھو
اب وہ محبوب نہیں اپنا مگر دوست تو ہے
اس سے یہ ایک تعلق ہی بہر سو رکھو
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 13.02.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.