Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس قدر ڈر گئے کچھ شورش ایام سے لوگ

ظہیر احمد

اس قدر ڈر گئے کچھ شورش ایام سے لوگ

ظہیر احمد

MORE BYظہیر احمد

    اس قدر ڈر گئے کچھ شورش ایام سے لوگ

    اب تو بس گھر سے نکلتے ہیں کسی کام سے لوگ

    اک زمانہ تھا کہ خوش باش نظر آتے تھے

    ہر طرف جادۂ دیروز پہ خوش گام سے لوگ

    شامل قال تھا اک حرف تشکر دن رات

    مشکلوں میں بھی گزر کرتے تھے آرام سے لوگ

    ہر طرف سکۂ اخلاص و وفا رائج تھا

    سب کو ملتے تھے برابر کئی انعام سے لوگ

    شامل حال بہر حال رہا کرتے تھے

    مل کے لڑتے تھے کبھی گردش ایام سے لوگ

    سچ کہا کرتے تھے خائف نہ تھے آئینوں سے

    کم ڈرا کرتے تھے اندیشۂ انجام سے لوگ

    اک تبسم پہ ہوا کرتے تھے سودے دل کے

    دست الفت پہ بکا کرتے تھے بے دام سے لوگ

    آنکھ میں شرم تھی اور دل میں حیا ہوتی تھی

    خود نمائی سے بہت دور تھے زر فام سے لوگ

    ملنے والوں سے ترے ہم نے بھی مل کر دیکھا

    بس وہی عام سی باتیں ہیں وہی عام سے لوگ

    جانے کیوں تم کو عزیز اس قدر آخر ہیں ظہیرؔ

    ٹوٹے پھوٹے سے یہ مجبور سے ناکام سے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے