اس قدر غم ہے کہ اظہار نہیں کر سکتے
اس قدر غم ہے کہ اظہار نہیں کر سکتے
یہ وہ دریا ہے جسے پار نہیں کر سکتے
آپ چاہیں تو کریں درد کو دل سے مشروط
ہم تو اس طرح کا بیوپار نہیں کر سکتے
جان جاتی ہے تو جائے مگر اے دشمن جاں
ہم کبھی تجھ پہ کوئی وار نہیں کر سکتے
جتنی رسوائی ملی آپ کی نسبت سے ملی
آپ اس بات سے انکار نہیں کر سکتے
آپ کر سکتے ہیں خوشبو کو صبا سے محروم
اور کچھ صاحب کردار نہیں کر سکتے
ایک زنجیر سی پلکوں سے بندھی رہتی ہے
پھر بھی اک دشت کو گل زار نہیں کر سکتے
یہ گل درد ہے اس کو تو مہکنا ہے حضور
آپ خوشبو کو گرفتار نہیں کر سکتے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 612)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.