Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس قدر غور سے اس شخص کو دیکھا نہ کرو

حمیرا رحمان

اس قدر غور سے اس شخص کو دیکھا نہ کرو

حمیرا رحمان

MORE BYحمیرا رحمان

    اس قدر غور سے اس شخص کو دیکھا نہ کرو

    وہ بھرے گھر کا ہے عادی اسے تنہا نہ کرو

    شور میں دب کے نہ رہ جائے تمہاری آواز

    شہر میں کھاؤ اگر زخم تو چیخا نہ کرو

    گر وہ عادی نہ رہا دھوپ نہ سہہ پائے گا

    چند لمحوں کا کسی شخص پہ سایہ نہ کرو

    دوستوں نے جو دئے ہیں تمہیں پلکوں کے لیے

    ایسے موتی سر محفل تو لٹایا نہ کرو

    زرد چہرے پہ جو غازے کا گلابی پن ہے

    بھیگی آنکھوں سے تم اس رنگ کو رسوا نہ کرو

    سوکھے پتوں کی صداؤں سے کرو سمجھوتہ

    وقت سے پہلے بہاروں کی تمنا نہ کرو

    ماند پڑ جائے حمیراؔ نہ دمک چہروں کی

    پچھلے خوابوں کو سر بزم سنایا نہ کرو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے