اس قدر لوگوں کی کمی ہے مجھے
اس قدر لوگوں کی کمی ہے مجھے
ایک دیوار سن رہی ہے مجھے
اس کو سوچوں تو آنکھ لگ نہ سکے
بات دل پہ جو آ لگی ہے مجھے
خواب نیندیں اڑا گئے ہیں اور
نیند خوابوں میں آ رہی ہے مجھے
اتنا قائل ہوں میں اندھیرے کا
ایک جگنو بھی روشنی ہے مجھے
اتنا بیمار خود کو کر لیا ہے
سانس لینا ہی زندگی ہے مجھے
جینے والی تو جی چکا کب کا
جو بچی ہے وہ کاٹنی ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.