اس قدر مشتاق پروانہ ہوا تھا صبح کا
اس قدر مشتاق پروانہ ہوا تھا صبح کا
شمع کی لو سے فسانہ سن رہا تھا صبح کا
رات کی آغوش میں ہیں دفن میرے رت جگے
تیری ہر آواز پہ دھوکا ہوا تھا صبح کا
شام میں کیا مژدۂ جاں بخش تھا کہ رات بھر
بچہ بچہ انتظاری لگ رہا تھا صبح کا
بند پلکوں پر کوئی خواب جرس آنے کو تھا
اور چھت پہ قافلہ ٹھہرا ہوا تھا صبح کا
روشن آنکھیں بجھ گئی تھیں رات کے جس موڑ پر
اس سے آگے دور تک اک سلسلہ تھا صبح کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.