اس قدر ذہن میں اب واہمے پڑ جاتے ہیں
اس قدر ذہن میں اب واہمے پڑ جاتے ہیں
لوگ ملتے بھی نہیں ہیں کہ بچھڑ جاتے ہیں
آپ دستار بچا پاؤ گے کیسے اپنی
تیز آندھی میں گھنے پیڑ بھی جھڑ جاتے ہیں
حوصلے کی تمہیں طاقت کا نہیں اندازہ
پاؤں شیروں کے بھی میداں سے اکھڑ جاتے ہیں
میں نے دیکھے کئی حالات سے ہارے ہوئے لوگ
اپنی ہی قبر بنا لیتے ہیں گڑ جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.