اس راہ طلب میں میں اے دل جاتا ہوں کہاں معلوم نہیں
اس راہ طلب میں میں اے دل جاتا ہوں کہاں معلوم نہیں
ثریا سلطانہ نسیم نیازی
MORE BYثریا سلطانہ نسیم نیازی
اس راہ طلب میں میں اے دل جاتا ہوں کہاں معلوم نہیں
اپنا بھی پتہ معلوم نہیں منزل کا نشاں معلوم نہیں
ہم لاکھ چھپائیں گے اے دل اس جذب محبت کو لیکن
اے جوش جنوں پھر آتی ہے کیوں لب پہ فغاں معلوم نہیں
باتیں کچھ ان سے ایسی ہوئیں ہم عقل و خرد سب کھو بیٹھے
قصہ کو بیاں کرنے کے لئے انداز بیاں معلوم نہیں
سمجھا تھا بہاریں ہی ہوں گی گلشن میں ہمیشہ چاروں طرف
شاید کہ تجھے برق لرزاں انداز خزاں معلوم نہیں
اللہ رے شوق گل بوسی اتنا بھی نہیں ہے مجھ کو پتہ
کانٹوں میں الجھ کر بھی خوش ہے کیوں میری زباں معلوم نہیں
ہر بار بھلاؤں میں لیکن اے روئے حسیں زلف مشکیں
جاتا ہے دل پر شوق طلب کیوں سوئے بتاں معلوم نہیں
آہوں سے اسے تسکین نہیں اشکوں سے نسیمؔ اب چین نہیں
کیا چیز بھلا پھر چاہتا ہے یہ قلب تپاں معلوم نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.