Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس سراسیمگی میں بات کریں تو کیسے

خالد ابرار

اس سراسیمگی میں بات کریں تو کیسے

خالد ابرار

MORE BYخالد ابرار

    اس سراسیمگی میں بات کریں تو کیسے

    شہسواروں سے مساوات کریں تو کیسے

    خوف سے خشک ہوئے جاتے ہیں لب لعلیں

    لوگ اظہار خیالات کریں تو کیسے

    پھر رہے طائر مجنوں ہیں کو بہ کو در در

    عشق صادق کا وہ اثبات کریں تو کیسے

    بد نہیں گرچہ وہ بدنام مگر ہیں ہر سو

    ایسی صورت میں ملاقات کریں تو کیسے

    ہر گھڑی سوچتے رہتے ہیں تہی دست کہ ہم

    مثل حاتم طائی خیرات کریں تو کیسے

    آپ ہی اپنا بد اندیش و مدعی بن کر

    اپنی ہستی کو پست و مات کریں تو کیسے

    خیر اندیش ہیں مانا کہ شناور لیکن

    موج ہستی سے دو دو ہاتھ کریں تو کیسے

    خورد بچوں کی تمنا ہے یہ ابرارؔ کہ بس

    بند مٹھی میں یہ دن رات کریں تو کیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے