اس سے آگے جو بچا کردار وہ لاچار ہے
اس سے آگے جو بچا کردار وہ لاچار ہے
ختم ہے جس پر کہانی یہ وہی دیوار ہے
وقت پر بس اس لیے لیتا نہیں ہوں میں دوا
پوچھ لے وہ کس سے کیسا اب مرا بیمار ہے
بھوک غربت سر چھپانے کو جہاں پر گھر نہیں
لوگ ایسے کس سے بولیں زندگی دشوار ہے
یار بچھڑا ہے مرا کچھ روز پہلے غم میں ہوں
ان دنوں میرے لیے دنیا بڑی بے کار ہے
ماں سے رو کے کہہ رہی تھی ایک لڑکی رنج میں
ماں مجھے جس سے محبت ہے وہی درکار ہے
کہہ رہی تھی دوست سے راحلؔ ملے گا ایک دن
باپ میرا اس قبیلے کا ابھی سردار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.