اس سے بہتر کہیں گونجتا کون ہے
دل کے جتنا یہاں کھوکھلا کون ہے
یہ شکایت نہیں تیری تعریف ہے
جیسے بھولی ہے تو بھولتا کون ہے
در پہ دستک تو ہوتی ہے آواز پر
تیری آتی نہیں دیکھنا کون ہے
تم تو خوش تھیں سگائی کی تصویر میں
پھر یہ مجھ میں تڑپتا ہوا کون ہے
جیت کے بعد ہوتا ہے یہ فیصلہ
کون دانو ہے اور دیوتا کون ہے
آج کل فکر کل کی کسی کو نہیں
کل کہ مانند اب سوچتا کون ہے
اور تو باقی نہیں کچھ بھی کھنڈر میں بس
دیکھنے کو بچا ہے جلا کون ہے
تھا گماں سوکھ لیتی ہیں اشکوں کو یہ
یوں ہی پلکیں بھلا نوچتا کون ہے
میرا ہونا ثبوت اس کے ہونے کا ہے
سوچ اننتؔ اصلیت میں خدا کون ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.