اس سے ہی باقی ہے سانسوں کی روانی لوگو
اس سے ہی باقی ہے سانسوں کی روانی لوگو
مجھ سے مت چھینو مری آنکھ کا پانی لوگو
آگہی کرب کے امکان بڑھا دیتی ہے
مت سناؤ مجھے یہ ساری کہانی لوگو
پارسائی کی گواہی تو نہ مانگو اس سے
تنہا بیوہ نے گزاری ہے جوانی لوگو
ہم بیابانوں کے عادی تھے کہیں پر نہ بسے
دشت تنہائی میں کی نقل مکانی لوگو
ہم کہ سادہ رہے جدت میں نہ ڈھالا خود کو
ہم کو آئے ہی نہیں طور زمانی لوگو
اس کی تصویر کو چپکے سے جلایا میں نے
وہ تھی کم ظرف محبت کی نشانی لوگو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.