اس سے پہلے اس طرح گھر کو سجایا تو نہیں
اس سے پہلے اس طرح گھر کو سجایا تو نہیں
دیکھنا دروازے کے باہر وہ آیا تو نہیں
دور پاس آنکھوں میں کوئی شہر بس آیا ہے پھر
یہ کسی ویرانیٔ نو کا کنایہ تو نہیں
اس جگہ روشن ہے شاخ دل پہ جو خورشید سا
وہ گذشتہ رت کا کوئی پھول سایہ تو نہیں
ہاں بہت مغموم تھا کل رات تیرے دھیان میں
جاں چراغ یاد کو لیکن بجھایا تو نہیں
ہاں ہر اک خوش چہرہ کو دل کھول کر دیتا ہوں داد
چہرۂ سادہ پہ کوئی تجھ سا بھایا تو نہیں
تو بہت رویا ہے میری یاد میں اور روئے گا
اے وفا پیشہ مگر میں مسکرایا تو نہیں
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 49)
- Author :شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.