اس سے پہلے کہ ہمیں اہل جفا رسوا کریں
اس سے پہلے کہ ہمیں اہل جفا رسوا کریں
اپنی جاں دے کر وفا کرنے کا ہم وعدہ کریں
آؤ شبنم کی طرح بن جائیں تقدیر چمن
کیوں کلی بن کر کھلیں اور کھل کے مرجھایا کریں
گلشن ہستی میں ہم ساون کے بادل کی طرح
جھوم کر اٹھا کریں اور ٹوٹ کر برسا کریں
خاکۂ الفت میں خوں بھرنا تھا ہم نے بھر دیا
لوگ ہم کو با وفا یا بے وفا سمجھا کریں
اپنی آنکھوں کا سمندر بہہ کے تو خاموش ہے
دل کے اندر کی سلگتی آگ کو ہم کیا کریں
ایک ہی چلو ہے کافی اہل غیرت کے لیے
ڈوب مرنے کے لیے کیوں خواہش دریا کریں
کھو کے کیا پایا ہے ہم نے پا کے کیا کچھ کھو دیا
آئنہ میں وقت کے ساقی یہ اندازہ کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.