اس سے پہلے کہ کہانی سے کہانی نکلے
اس سے پہلے کہ کہانی سے کہانی نکلے
آ مرے دل میں اتر آنکھ سے پانی نکلے
اتنی عجلت میں تلاشی نہیں لی جا سکتی
سانپ کو حکم کرو رات کی رانی نکلے
خیر کی ساری دعاؤں کا بھلا ہو لڑکی
ایک بوسہ دم رخصت کہ گرانی نکلے
اس لیے بھی یہ بدن کھینچنا پڑتا ہے مجھے
جتنے سکے تھے مرے پاس زمانی نکلے
اس پہ موقوف ہے جو حکم ہو دریا دیکھے
ریت نکلے یا ترائی میں سے پانی نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.