اس سے پہلے کہ کسی گھاٹ اتارے جاتے
اس سے پہلے کہ کسی گھاٹ اتارے جاتے
ہم ہی بیتاب تھے ہم مفت میں مارے جاتے
حد ادراک سے آگے تھی ترے قرب کی شام
ڈھونڈنے تجھ کو کہاں چاند ستارے جاتے
تو نے خود اپنی محبت کا بھرم کھول دیا
ورنہ ہم پاس مروت میں ہی مارے جاتے
تجھ سے منسوب ہوئے ہیں تو یہ حسرت ہی رہی
ہم کبھی اپنے حوالے سے پکارے جاتے
سخت پہرہ تھا ترے حاشیہ برداروں کا
ہم وہاں کس کی سفارش کے سہارے جاتے
تو نے خود حلقہ امواج سے منہ موڑ لیا
دور تک ورنہ ترے ساتھ کنارے جاتے
مشعلیں غم کی فروزاں تھیں ہر اک گھر میں سلیمؔ
کس کی دہلیز پہ ہم درد کے مارے جاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.