اس سے زیادہ کیا کہوں میں اب صفات میں
اس سے زیادہ کیا کہوں میں اب صفات میں
تم سا نہیں ہے کوئی بھی اس کائنات میں
جب سے ملے ہو تم مجھے خود کا نہ ہوش ہے
دن رات کھویا رہتا ہوں تیری ہی ذات میں
بدلی نظر تمہاری تو دنیا بدل گئی
سب کچھ بدل گیا مرا پھر اس حیات میں
ابرو نگاہیں عکس ترے ہونٹھ چال سب
شامل ہیں میرے قتل کی یہ واردات میں
ان کے دل و دماغ پہ رہتا ہے خوف سا
اپنے ہی جن کے مر گئے ہیں حادثات میں
ہونا تھا جس میں وصل قیامت کی رات تھی
سب کھو گیا وجود مرا ایک رات میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.