اس شہر بے نیاز کے لوگوں کی خو نہ پوچھ
اس شہر بے نیاز کے لوگوں کی خو نہ پوچھ
کس کس ادا سے کرتے ہیں دل کا لہو نہ پوچھ
اہل وفا کی کرتے ہیں کیا کیا یہ خاطریں
خود مل کے ان کو دیکھ کبھی مجھ سے تو نہ پوچھ
لگتی ہیں ہر گلی میں محبت کی بولیاں
بکتی یہاں ہے جنس وفا کو بہ کو نہ پوچھ
اک آن میں ہی دل کا جزیرہ جھلس گیا
شہر بدن میں ایسی چلی غم کی لو نہ پوچھ
آب حیات سے بھی کڑا ہے ترا حصول
میں پھر بھی تیری کرتا ہوں کیوں جستجو نہ پوچھ
ناصرؔ تمہاری ذات کی خاطر جہان میں
کس کس کو میں نے اپنا کیا ہے عدو نہ پوچھ
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 614)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.