اس شہر نگاراں کی کچھ بات نرالی ہے
اس شہر نگاراں کی کچھ بات نرالی ہے
ہر ہاتھ میں دولت ہے ہر آنکھ سوالی ہے
شاید غم دوراں کا مارا کوئی آ جائے
اس واسطے ساغر میں تھوڑی سی بچا لی ہے
ہم لوگوں سے یہ دنیا بدلی نہ گئی لیکن
ہم نے نئی دنیا کی بنیاد تو ڈالی ہے
اس آنکھ سے تم خود کو کس طرح چھپاؤ گے
جو آنکھ پس پردہ بھی دیکھنے والی ہے
جب غور سے دیکھی ہے تصویر تری میں نے
محسوس ہوا جیسے اب بولنے والی ہے
دنیا جسے کہتی ہے بے راہروی راہیؔ
جینے کے لئے ہم نے وو راہ نکالی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.