Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس شہر کے لوگوں میں وفا ہے کہ نہیں ہے

شاداں بدایونی

اس شہر کے لوگوں میں وفا ہے کہ نہیں ہے

شاداں بدایونی

MORE BYشاداں بدایونی

    اس شہر کے لوگوں میں وفا ہے کہ نہیں ہے

    دروازہ کسی گھر کا کھلا ہے کہ نہیں ہے

    لوٹ آئی ہیں چلمن ہی سے ٹکرا کے نگاہیں

    وہ جان حیا اپنی جگہ ہے کہ نہیں ہے

    موجیں مجھے ساحل کی طرف لا تو رہی ہیں

    معلوم نہیں اس کی رضا ہے کہ نہیں ہے

    یارو مرے دم تک تو بڑا شور تھا لیکن

    ویرانے میں اب کوئی صدا ہے کہ نہیں ہے

    جس دور میں انصاف ہو قاتل کا طرف دار

    اس دور میں جینا بھی سزا ہے کہ نہیں ہے

    اے بھولنے والے مجھے اتنا تو بتا دے

    اس درد کی دنیا میں دوا ہے کہ نہیں ہے

    منزل پہ پہنچنے کا ارادہ ہے تو شاداںؔ

    یہ فکر نہ کر راہنما ہے کہ نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے