اس شہر میں حسین تھے جتنے بڑے بڑے
اس شہر میں حسین تھے جتنے بڑے بڑے
پتھر ہوئے ہیں راہ میں اس کی کھڑے کھڑے
منہ لگ نہ ہم چراغوں کے اے سر پھری ہوا
دیکھے ہیں ہم نے تجھ سے بھی دشمن بڑے بڑے
جو لوگ ایک دوجے پہ کرتے تھے جاں نثار
کس کی نظر لگی ہے کہ سب ہیں لڑے لڑے
کب میں نے یہ کہا ہے کہ بیٹھو مرے قریب
بس دیکھ جاؤ دور سے مجھ کو کھڑے کھڑے
اپنی نظر میں شعر وہ زیور سے کم نہیں
جس میں ہوں حرف جیسے نگینے جڑے جڑے
ٹھوکر لگا کے ان کا مقدر سنوار دو
بیکار ہو نہ جائیں یہ پتھر پڑے پڑے
تم میری موت دیکھ کے رونے لگے جمیلؔ
گزرے ہیں مجھ پہ اس سے بھی لمحے کڑے کڑے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.