اس صورت حالات میں بھی صبر کرو ہو
اس صورت حالات میں بھی صبر کرو ہو
تم سعدیہؔ بی بی نہ جیو ہو نہ مرو ہو
سر اپنا کسی سنگ سے ٹکراتی ہو پہلے
پھر بعد میں پتھر وہی سینے پہ دھرو ہو
مانگی تھیں دعائیں کسی نادیدہ افق کی
اب روشنیٔ طبع کی وسعت سے ڈرو ہو
محفل میں ہو تنہائی کی چادر کو سنبھالے
تنہائی کے عالم میں کسے یاد کرو ہو
وہ شخص وہی ہے مگر اطوار نئے ہیں
محتاط سی اک رائے کا اظہار کرو ہو
کیا تم نے ہدف ڈھونڈ لیا زور بیاں کا
کیا اپنے کئے پر کبھی تنقید کرو ہو
جب حوصلہ ہمت ہے تو کیا خوف کسی کا
یہ درد تو میراث ہے کیا اس سے ڈرو ہو
ہر ایک سہیلی کی جو آنکھوں میں نمی ہے
کیا اپنے دوپٹے میں اسے جذب کرو ہو
اب سعدیہؔ اس کی کوئی تاویل تو ہوگی
جھلسی ہو کہیں دھوپ میں یوں ابر کرو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.