Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس طرح دیکھتا ہوں ادھر وہ جدھر نہ ہو

عرفان ستار

اس طرح دیکھتا ہوں ادھر وہ جدھر نہ ہو

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    اس طرح دیکھتا ہوں ادھر وہ جدھر نہ ہو

    جیسے دکھائی دے کوئی صورت مگر نہ ہو

    یہ شہر نا شناس ہے کیا اس کا اعتبار

    اچھا رہے گا وہ جو یہاں معتبر نہ ہو

    اس طرح چل رہا ہے رعونت کے ساتھ وہ

    جیسے خرام ناز سے آگے سفر نہ ہو

    میں آج ہوں سو مجھ کو سماعت بھی چاہیے

    ممکن ہے یہ سخن کبھی بار دگر نہ ہو

    ہونے دو آج شاخ تمنا کو بارور

    ممکن ہے کل نفس کا یہاں سے گزر نہ ہو

    میں بھی دکھاؤں شوق کی جولانیاں تجھے

    یہ مشت خاک راہ میں حائل اگر نہ ہو

    نام و نمود سے مجھے ایسے گریز ہے

    جیسے یہ کار خیر ہو کار ہنر نہ ہو

    اپنا پتہ بھی ڈھونڈنے جانا ہے ایک دن

    فی الحال چاہتا ہوں کہ تو در بدر نہ ہو

    اک یہ فریب دیکھنا باقی ہے وقت کا

    دل ڈوب جائے اور دوبارہ سحر نہ ہو

    یہ کیا کہ ہم رکاب رہے خاک رہ گزر

    کس کام کا جنوں جو قدم دشت بھر نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے