اس طرح دنیا کے دل میں گھر بنا
اس طرح دنیا کے دل میں گھر بنا
اپنی طرز گفتگو بہتر بنا
سوچ سے ہے ارتقائی انقلاب
سوچ کو اپنی نہ تو پتھر بنا
جس کے گرد و پیش گھومے کائنات
ہو سکے تو خود کو وہ محور بنا
روشنی جتنی بنائی آپ نے
یہ اندھیرا اور طاقت ور بنا
ہر طرف کار حفاظت دیکھ کر
اور بھی شدت سے دل میں ڈر بنا
تلملا اٹھیں سبھی سوئے ضمیر
ایسے کچھ حساس تر نشتر بنا
مشق کی ہے کتنے شیشے توڑ کر
تب سعادتؔ ایک شیشہ گر بنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.