اس طرح ہمیں کب تک زندگی بتانی ہے
اس طرح ہمیں کب تک زندگی بتانی ہے
تشنگی کا صحرا ہے چھاؤں ہے نہ پانی ہے
ہر نئی مصیبت پر ایسے مسکراتا ہوں
جیسے میری ہر غم سے دوستی پرانی ہے
حسرت محبت میں آرزوئے جاناں میں
جانے کتنے شہروں کی میں نے خاک چھانی ہے
آج میرے ساغر میں غم کا اک سمندر ہے
آج مجھ کو صدیوں کی تشنگی بجھانی ہے
اس حسین منظر کی کھینچ لے کوئی تصویر
آنسوؤں کی نہروں میں ان دنوں روانی ہے
اے نظرؔ محبت میں غم سے ہارنا کیسا
جس طرح بھی ممکن ہو زندگی بتانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.