Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس طرح ہر اک گناہ کا سامنا کرنا پڑا

نیلیش نور

اس طرح ہر اک گناہ کا سامنا کرنا پڑا

نیلیش نور

MORE BYنیلیش نور

    اس طرح ہر اک گناہ کا سامنا کرنا پڑا

    حشر میں خود کے کیے پر تبصرہ کرنا پڑا

    صلح پھر اپنے ہی دل سے یوں ہمیں کرنی پڑی

    فیصلے کو ٹالنے کا فیصلہ کرنا پڑا

    کامیابی کی خوشی میں چیختا ہے اک ملال

    سوچ کر نکلے تھے کیا کچھ اور کیا کرنا پڑا

    ایک مدت سے کئی چہرے تھے آنکھوں میں اسیر

    آنسوؤں کی شکل میں سب کو رہا کرنا پڑا

    جھوٹ کے نقار خانے میں بلا کا شور ہے

    سچ کی شہنائی کو سن کر ان سنا کرنا پڑا

    آ گیا تھا ایک بار اس کی طلسمی باتوں میں

    ذہن کو پھر عمر بھر دل کا کہا کرنا پڑا

    جب سبھی پتھر خدا ہونے پہ آمادہ ملے

    پتھروں میں نورؔ خود کو آئنہ کرنا پڑا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے