اس طرح ہر اک گناہ کا سامنا کرنا پڑا
اس طرح ہر اک گناہ کا سامنا کرنا پڑا
حشر میں خود کے کیے پر تبصرہ کرنا پڑا
صلح پھر اپنے ہی دل سے یوں ہمیں کرنی پڑی
فیصلے کو ٹالنے کا فیصلہ کرنا پڑا
کامیابی کی خوشی میں چیختا ہے اک ملال
سوچ کر نکلے تھے کیا کچھ اور کیا کرنا پڑا
ایک مدت سے کئی چہرے تھے آنکھوں میں اسیر
آنسوؤں کی شکل میں سب کو رہا کرنا پڑا
جھوٹ کے نقار خانے میں بلا کا شور ہے
سچ کی شہنائی کو سن کر ان سنا کرنا پڑا
آ گیا تھا ایک بار اس کی طلسمی باتوں میں
ذہن کو پھر عمر بھر دل کا کہا کرنا پڑا
جب سبھی پتھر خدا ہونے پہ آمادہ ملے
پتھروں میں نورؔ خود کو آئنہ کرنا پڑا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.