اس طرح کا خواب میں نے آج تک دیکھا نہ تھا
اس طرح کا خواب میں نے آج تک دیکھا نہ تھا
اپنی ہی آواز پر خود اس قدر چونکا نہ تھا
سب کے سب تاریکیوں کے غار میں گم ہو گئے
میں نے جب پلکیں اٹھائیں ایک ہی چہرہ نہ تھا
سخت تر دشواریاں حائل تھیں میری راہ میں
دور تک صحرا ہی صحرا تھا کہیں سایہ نہ تھا
فکر کے گہرے کھنڈر میں ذہن میرا ڈوب کر
اس قدر ابھرے گا مجھ کو اس کا اندازہ نہ تھا
خانۂ دل میں یہ اب کس کا بسیرا ہو گیا
پہلے اس ویران گھر میں کوئی بھی رہتا نہ تھا
وہ مٹانا چاہتا تھا خواہشوں کی پیاس جب
نرم و نازک جسم میں تب جوش کا دریا نہ تھا
یہ محبت کی کہانی ان دنوں کی بات ہے
یار کے گیسو میں جب پرویزؔ خم آیا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.