اس طرح کرتے ہیں کچھ لوگ بڑائی اس کی
دلچسپ معلومات
شمارہ 1380 جولائی تا ستمبر 1985
اس طرح کرتے ہیں کچھ لوگ بڑائی اس کی
خلق اس کی ہے خدا اس کا خدائی اس کی
کیا خبر تھی کہ یہیں وصل کے سائے کے قریب
دھوپ کے بیچ پڑی ہوگی جدائی اس کی
لے گئے شوق سے مرحوم کی ہر شے احباب
چھوڑ دی طاق کے اوپر ہی اچھائی اس کی
کی ہے افلاس میں دوشیزۂ امید جواں
اب تو بس بیٹھ کے کھانی ہے کمائی اس کی
زندگی کٹتی ہے دونوں کی مسلسل ضد میں
قید ہے میری وہی جو ہے رہائی اس کی
معتبر نام تھا وہ پھر بھی حوالہ نہ دیا
جاں بچانے کو قسم جھوٹی نہ کھائی اس کی
زندگی ساری گنوا دوں یہ ضروری تو نہیں
یہ بہت ہے کہ کوئی بات نبھائی اس کی
یہ محبت نہیں کچھ اور ہے صورت شاہیںؔ
تم مزہ لے کے جو سنتے ہو برائی اس کی
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 920)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.