Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس طرح مصائب کا کر کے سد باب آئے

خورشید عنبر پرتاپ گڑھی

اس طرح مصائب کا کر کے سد باب آئے

خورشید عنبر پرتاپ گڑھی

MORE BYخورشید عنبر پرتاپ گڑھی

    اس طرح مصائب کا کر کے سد باب آئے

    خواہشات کو اپنی ہم کہیں پہ داب آئے

    یہ مرا جنوں تھا جو ہار کر نہیں بیٹھا

    ورنہ زندگانی میں غم تو بے حساب آئے

    ایک سنگ دل مجھ پر مائل کرم ہے آج

    حیرتی ہوں کیکر پر کس طرح گلاب آئے

    میری کامیابی پر جشن کیوں منائے گا

    میرا نام سنتے ہی جس کو پیچ و تاب آئے

    آپ کی محبت کا آج ہو گیا قائل

    ایک پھول کے بدلے سنگ بے حساب آئے

    مشکلیں ہوئیں آساں راستے ہوئے دشوار

    کٹ چکی سروں کی فصل اب تو انقلاب آئے

    با کمال تھے عنبرؔ پھر بھی ہم رہے گمنام

    بے ہنر کے حصے میں سیکڑوں خطاب آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے