اس طرح مت اپنی تنہائی کو ضائع کیجیے
اس طرح مت اپنی تنہائی کو ضائع کیجیے
اپنے عاشق کو ذرا گھر پر بلایا کیجیے
چھو کے کر دیجے ہمیں غائب جہان خاک سے
جو حقیقت ہے اسے اک دن کنایہ کیجیے
قتل کیجے شوق سے ہم کو سر بازار آپ
اور ہماری نعش گلیوں میں پھرایا کیجیے
آپ کی دہلیز پر بیٹھا ہوا راہی ہوں میں
اک ذرا گھر سے نکلیے اور سایا کیجیے
لفظ اور اظہار کے سارے وسائل آپ کے
اب ہمارے پاس جو کچھ ہے پرایا کیجیے
آپ کے آنے سے ہم آتے ہیں اپنے آپ میں
اک کرم کیجے ہمارے پاس آیا کیجیے
دھوپ کی شدت میں سارا حسن کمھلا جائے گا
کھولیے زلفوں کو اور چہرے پہ سایا کیجیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.