Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس طرح میر کا دیوان مجھے کھینچتا ہے

اسامہ اثر

اس طرح میر کا دیوان مجھے کھینچتا ہے

اسامہ اثر

MORE BYاسامہ اثر

    اس طرح میر کا دیوان مجھے کھینچتا ہے

    گو کوئی صاحب عرفان مجھے کھینچتا ہے

    جس طرف کچھ بھی نہیں ملتا بجز رسوائی

    اس طرف کیوں دل نادان مجھے کھینچتا ہے

    روز خوابوں میں کسی ساحل دریا کی طرف

    ایک بھولا ہوا ارمان مجھے کھینچتا ہے

    دفعتاً دل سے تری یاد لپٹ جاتی ہے

    اور اک گوشۂ ویران مجھے کھینچتا ہے

    اب تو یہ حال ہے تھک کر میں کہیں چھاؤں میں

    بیٹھ جاتا ہوں تو سامان مجھے کھینچتا ہے

    کچھ بھی معلوم نہیں اس کے سوا اب مجھ کو

    صرف اک جادۂ انجان مجھے کھینچتا ہے

    چلتا ہے موت کا سایہ بھی مرے ساتھ اثرؔ

    اور بچنے کا بھی امکان مجھے کھینچتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے