اس طرح مل کہ ملاقات ادھوری نہ رہے
اس طرح مل کہ ملاقات ادھوری نہ رہے
زندگی دیکھ کوئی بات ادھوری نہ رہے
بادلوں کی طرح آئے ہو تو کھل کر برسو
دیکھو اس بار کی برسات ادھوری نہ رہے
میرا ہر اشک چلا آیا براتی بن کر
جس سے یہ درد کی بارات ادھوری نہ رہے
پاس آ جانا اگر چاند کبھی چھپ جائے
میرے جیون کی کوئی رات ادھوری نہ رہے
میری کوشش ہے کہ میں اس سے کچھ ایسے بولوں
لفظ نکلے نہ کوئی بات ادھوری نہ رہے
تجھ پہ دل ہے تو کنورؔ دے دے کسی کے دل کو
جس سے دل کی بھی یہ سوغات ادھوری نہ رہے
- کتاب : Aandhiyo Dheere Chalo (Pg. 54)
- Author : Kunwar Bechain
- مطبع : Vani Prakashan (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.