Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس عقدۂ لا حرف کو حل کر لیا جائے

یاور عظیم

اس عقدۂ لا حرف کو حل کر لیا جائے

یاور عظیم

MORE BYیاور عظیم

    اس عقدۂ لا حرف کو حل کر لیا جائے

    خاموشی کو سلجھا کے غزل کر لیا جائے

    اس یوسف دوراں سے قرابت نہ رکھیں ہم

    تجویز عزیزاں پہ عمل کر لیا جائے

    ایسی بھی محبت نہیں اس شخص سے ہم کو

    جس کے لیے اعصاب کو شل کر لیا جائے

    مجھ سے تری چوڑی کی کھنک پوچھ رہی ہے

    دریافت کوئی پیار کا پل کر لیا جائے

    اس عہد فلاکت میں یہی بات بہت ہے

    تعمیر کوئی خواب محل کر لیا جائے

    ویسے تو مجھے شوق نہیں کار جنوں کا

    تو پیار سے کہتی ہے تو چل کر لیا جائے

    ہر مسئلے پر بات ہی کرتے نہ رہیں ہم

    بہتر ہے کوئی مسئلہ حل کر لیا جائے

    دل کو تری دوری سے عجب ٹھیس لگی تھی

    بدلہ ترے ہونٹوں کو کچل کر لیا جائے

    بے عشق بتاں عمر گزاری نہیں جاتی

    اچھا ہے کہ پیدا یہ خلل کر لیا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے