اس ذات کے حصار سے نکلوں گا ایک روز
اس ذات کے حصار سے نکلوں گا ایک روز
پتھر ہٹا کے غار سے نکلوں گا ایک روز
اندر کی اک صدا کا مجھے انتظار ہے
باہر کے انتشار سے نکلوں گا ایک روز
شاخوں کے پھیلنے سے مرا قد نہیں بڑھا
ملبوس برگ و بار سے نکلوں گا ایک روز
میں بیل بن کے تیرے دریچے تک آؤں گا
پیڑوں کی اس قطار سے نکلوں گا ایک روز
یہ فاصلے تو تیری کشش کم نہ کر سکے
اب تو ترے مدار سے نکلوں گا ایک روز
اک عکس ہوں اور آنسوؤں کے درمیان ہوں
شعلہ ہوں آبشار سے نکلوں گا ایک روز
اس سنگ و خشت سے میری پیوستگی ہے اور
نکلا بھی تو وقار سے نکلوں گا ایک روز
اک روشنی کا تخت مجھے لینے آئے گا
زندان تنگ و تار سے نکلوں گا ایک روز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.