اسے بھی رسم کا حصہ بتایا جاتا ہے
اسے بھی رسم کا حصہ بتایا جاتا ہے
ہمیں گھسیٹ کے بازار لایا جاتا ہے
تو کیا بعید کہ ہم سر خرو بھی ہو جائیں
ہمارا ظرف اگر آزمایا جاتا ہے
گزشتہ عہد میں ہم شہر سے نکالے گئے
نجانے اب کے ہمیں کیا سنایا جاتا ہے
اب ایسے حال میں کیا قہقہوں کی فرمائش
یہی بہت ہے اگر مسکرایا جاتا ہے
تمہیں تو لوریاں شاید سنائی جاتی ہوں
ہمیں تو تھپکیاں دے کر سلایا جاتا ہے
اسی لیے تو مجھے روشنی پسند نہیں
جہاں بھی جاؤں مرے ساتھ سایا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.