Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے کہتے ہیں اپنی ذات میں مستور ہو جانا

سراج الدین سراج

اسے کہتے ہیں اپنی ذات میں مستور ہو جانا

سراج الدین سراج

MORE BYسراج الدین سراج

    اسے کہتے ہیں اپنی ذات میں مستور ہو جانا

    ترے نزدیک آنا اور خود سے دور ہو جانا

    علاج تشنگی یہ ہے کہ آنسو پی لئے جائیں

    کسی مے کش کا جیسے بے پیے مخمور ہو جانا

    ہمارا اختیار بے طلب جبر مشیت ہے

    وفا کے سلسلے میں فطرتاً مجبور ہو جانا

    کرشمہ ہے یہ حق گوئی کا ورنہ کیسے ممکن تھا

    مرے دل کا امین عظمت منصور ہو جانا

    کسی شے کی کبھی فطرت نہ بدلی ہے نہ بدلے گی

    کہ جیسے نار کا ممکن نہیں ہے نور ہو جانا

    اگر دنیا میں غم ہی دائمی شے ہے تو پھر یارو

    عبث ہے چند لمحوں کے لئے مسرور ہو جانا

    مزاج عاشقی کا یہ عجب انداز دیکھا ہے

    تمہارا مسکرانا درد کا کافور ہو جانا

    خلوص باہمی درکار ہے ہستی کی راہوں میں

    کوئی مشکل نہیں ہے زنگ دل سے دور ہو جانا

    یہ احساس ندامت ہے سراجؔ اپنے گناہوں پر

    کبھی رنجور ہو جانا کبھی مسرور ہو جانا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے