Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشاروں سے اگر مجھ کو بلا لیتے تو اچھا تھا

رحیم رامش

اشاروں سے اگر مجھ کو بلا لیتے تو اچھا تھا

رحیم رامش

MORE BYرحیم رامش

    اشاروں سے اگر مجھ کو بلا لیتے تو اچھا تھا

    مجھے بھی حال دل اپنا سنا لیتے تو اچھا تھا

    مجھے حاصل خوشی ہوتی تمہیں دل کا سکوں ملتا

    مرے دل سے تم اپنا دل ملا لیتے تو اچھا تھا

    نہ ہوتا انکشاف اپنی محبت کا زمانہ میں

    یہ آنسو اپنی پلکوں میں چھپا لیتے تو اچھا تھا

    مری بیتابیٔ دل کو تو کم سے کم قرار آتا

    اگر مجھ سے نظر اپنی ملا لیتے تو اچھا تھا

    بغیر اس کے یہ جینا ہو گیا دشوار اب کتنا

    وہ روٹھا تھا ہمی اس کو منا لیتے تو اچھا تھا

    گلے شکوے سنو تم بھول کر سارے زمانے کے

    ہمیں پھر سے گلے اپنے لگا لیتے تو اچھا تھا

    خوشی سے کٹ ہی جاتی چار دن کی زندگی اپنی

    مگر دل میں مرے غم کو بسا لیتے تو اچھا تھا

    بھٹکتے یوں نہ پھرتے ہم تری گلیوں میں آوارہ

    بزرگوں کی اگر دل سے دعا لیتے تو اچھا تھا

    کسے معلوم تھا رامشؔ گریں گی بجلیاں اک دن

    نشیمن خود ہی ہاتھوں سے جلا لیتے تو اچھا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے