عشق اپنا عجب تماشہ ہے
عشق اپنا عجب تماشہ ہے
اک جہاں ہے کہ ہم کو تکتا ہے
جیسے بے ماں کے طفل ہو یہ دل
آج کچھ اس طرح سے سہما ہے
تجھ کو پا کر بھی شاد کب تھا دل
تجھ کو کھو کر بھی ہاتھ ملتا ہے
آؤ اس دیس میں چلیں جس جا
عشق تپتا ہے روپ جلتا ہے
ایک ہی روپ کے ہیولے ہیں
گاہ سفیوؔ ہے گاہ میراؔ ہے
کتنا نازک ہے آبگینۂ دل
غنچہ چٹکے تو اور دکھتا ہے
بے خطر ہے عظیمؔ ہر غم سے
اس پہ آل نبی کا سایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.