عشق اسیر تغیرات نہیں
یہ وہ دن ہے کہ جس کی رات نہیں
پاس جب تم نہیں حیات نہیں
مجھ کو احساس کائنات نہیں
عشق کی زندگی میں غم ہی سہی
سادگی ہے تکلفات نہیں
اعتبار نظر بڑھا جب سے
اعتبار تجلیات نہیں
التفات نظر تو ہے لیکن
اب وہ انداز التفات نہیں
تم ہر اک رنگ میں ہو جلوہ نما
کوئی قید تعینات نہیں
کتنے پردے نظر کے حائل ہیں
اب یقین مشاہدات نہیں
ایسے ذوق نظر کی کیا ہستی
گر شعور تجلیات نہیں
یوں چھپاتا ہوں درد دل ان سے
جیسے یہ ان کے دل کی بات نہیں
میں اگر ترک آرزو کر دوں
پھر کوئی مقصد حیات نہیں
یہ ہوائیں یہ پھول یہ کلیاں
ہر نظر کے تصرفات نہیں
ساجدؔ اپنا یہ سجدۂ مقبول
کچھ یہ قید تعینات نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.