عشق بار دگر ہوا ہی نہیں
عشق بار دگر ہوا ہی نہیں
دل لگایا تھا دل لگا ہی نہیں
ایک سے لوگ ایک سی باتیں
گھر بدلنے کا فائدہ ہی نہیں
ہم جہاں بھی گئے پلٹ آئے
کوئی تیری طرح ملا ہی نہیں
ڈھونڈ لاتے وہیں سے دل لیکن
پھر وہ میلہ کہیں لگا ہی نہیں
اس طرح ٹوکتا ہوں اوروں کو
جیسے میں جھوٹ بولتا ہی نہیں
ورنہ سقراط مر گیا ہوتا
اس پیالے میں زہر تھا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.