عشق بھی کرنا ہے ہم کو اور زندہ بھی رہنا ہے
عشق بھی کرنا ہے ہم کو اور زندہ بھی رہنا ہے
عشق میں مرنے والوں سے شرمندہ بھی رہنا ہے
تم کو ایک یہی دینا ہے سب کچھ ہے آسان
مشکل میری ہے مجھ کو آئندہ بھی رہنا ہے
رکھنی ہے بنیاد بھی اپنے الگ گھرانے کی
وقت کی سنگت میں اس کا زندہ بھی رہنا ہے
بہت مہذب ہونا بھی کب ہے خطرے سے خالی
اندر جنگل جنگل ایک درندہ بھی رہنا ہے
دل تو بجھتا جاتا ہے احساسؔ میاں جی کا
شب سے شرط لگی ہے تو تابندہ بھی رہنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.