عشق دو ٹکڑوں میں کر کے ایسے پورا کر دیا
عشق دو ٹکڑوں میں کر کے ایسے پورا کر دیا
بن گیا گھنشیام خود اور اس کو رادھا کر دیا
خامشی کی چیخ سے جب دم مرا گھٹنے لگا
اضطراب دل نے اک ہنگامہ برپا کر دیا
راستوں کی بھیڑ میں ہو منفرد رستہ مرا
بس اسی چاہت نے مجھ کو آج تنہا کر دیا
ڈال رکھا تھا جنوں نے اپنے چہرے پر نقاب
عشق نے اس کو ہٹایا اور تماشا کر دیا
گردش افلاک کے سائے تھے مجھ پہ اک ستم
جب کبھی ڈوبا یہ سورج زخم گہرا کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.