عشق گر دونوں جہاں میں کامراں ہوتا نہیں
عشق گر دونوں جہاں میں کامراں ہوتا نہیں
یہ زمیں ہوتی نہیں یہ آسماں ہوتا نہیں
جو بھٹک جاتا ہے منزل سے وفور شوق میں
در حقیقت وہ ہمارا کارواں ہوتا نہیں
عشق کہتے ہیں جسے اک آتش خاموش ہے
دل ہی دل میں جو سلگتی ہے دھواں ہوتا نہیں
شمع پر کس شان سے گر کر پتنگے نے کہا
عشق میں اندیشۂ سود و زیاں ہوتا نہیں
خوف روز حشر ہے اس کو نہ کچھ فکر جزا
زندگی میں جس کو مرنے کا گماں ہوتا نہیں
زندگی میں ہر قدم پر ٹھوکریں کھائیں مگر
دل کے آئینے پہ عکس غم عیاں ہوتا نہیں
دردؔ میرے عشق نے ان کو نمایاں کر دیا
ورنہ دنیا میں کہیں نام و نشاں ہوتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.