عشق گر ہاتھ چھڑائے تو چھڑانے دینا
عشق گر ہاتھ چھڑائے تو چھڑانے دینا
کار وحشت پہ مگر آنچ نہ آنے دینا
یوں بھی آغاز میں ہر کام بھلا لگتا ہے
اول اول ہے اسے ہجر منانے دینا
اپنے بچے کو نہ نفرت کا پڑھا دینا سبق
ہاتھ دشمن سے ملائے تو ملانے دینا
یہ بھی کم ظرف محبت کا وطیرہ ہے میاں
جب نئے زخم کی خواہش ہو پرانے دینا
جس نے دامن مرا دکھ درد سے بھر ڈالا ہے
میرے مولا اسے خوشیوں کے خزانے دینا
عزت نفس سے بڑھ کر تو کوئی چیز نہیں
جو تمہیں چھوڑ کے جائے اسے جانے دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.