عشق ہو جاؤں پیار ہو جاؤں
عشق ہو جاؤں پیار ہو جاؤں
میں جو خوشبوئے یار ہو جاؤں
جب بھی نکلوں میں ڈھونڈنے اس کو
دھول مٹی غبار ہو جاؤں
اس کے وعدے کا اعتبار کروں
پھر شب انتظار ہو جاؤں
اوڑھ لوں اس کی یاد کی چادر
اور خود پر نثار ہو جاؤں
میں ترا موسم خزاں پہنوں
اور فصل بہار ہو جاؤں
ایک شب اس کو اس طرح دیکھوں
دامن شب کے پار ہو جاؤں
جو ہوا تجھ کو چھو کے آئے میں
اس کو چھو لوں بہار ہو جاؤں
جس گھڑی اس کا آئنہ دیکھوں
اس گھڑی عکس یار ہو جاؤں
پھول ٹانکوں لباس میں اس کے
میں اگر دست کار ہو جاؤں
اس کا کاجل لگا کے آنکھوں میں
مستیٔ چشم یار ہو جاؤں
چاہتا وہ بھی ہے یہی افروزؔ
آگ پی لوں شرار ہو جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.