عشق ہوتا ہے جان لیوا بھی
اے مرے یار تو نے سوچا بھی
تم نے چہرہ تو اپنا دیکھ لیا
کیا ہوا آئنہ جو ٹوٹا بھی
دست فرزانگی میں پتھر تھے
میں نے دیکھا ہے یہ تماشا بھی
ہے جو شکوہ گزار سایۂ زلف
زلف کے سائے میں وہ ٹھہرا بھی
گھر میں رہنا بھی اب نہیں آساں
اور ہے بند راہ صحرا بھی
ہے بہت مجھ کو عمر بھر کے لیے
تیری چاہت کا ایک لمحہ بھی
اپنی ہی روشنی میں چلتا ہوں
ساتھ چلتا ہے میرا سایا بھی
ہم تو سو بار ترک عشق کریں
سر سے نکلے مگر یہ سودا بھی
دیکھ باسط عظیمؔ جھوٹ نہ بول
کہیں ہوتا ہے یار ایسا بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.